فرض نماز کے بعد اجتماعی دعا ایک معمولی عمل ہے جو مسلمان جماعت کے ساتھ نماز کے بعد ادا کرتے ہیں. یہ دعا جماعت کے افراد کو ایک ساتھ اللہ تعالی کی برکتوں، مغفرت اور رحمت کی تلاش میں جوڑتی ہے. اس دعا کا مقصد جماعت کی اتحاد و اخوت کو مضبوطی دینا ہوتا ہے، اور اللہ تعالی سے جماعت کے مسائل اور مشکلات کے حل کی درخواست کرنا ہوتا ہے.
یفرض نماز کے بعد اجتماعی دعا نماز کے بعد جماعت کے ساتھ اجتماع کے دوران پڑھی جاتی ہے اور اس موقع پر مختلف دعاؤں اور اپیلوں کو شامل کیا جاتا ہے. یہ دعائی عمل جماعت کو ایک دوسرے کے لئے دعاؤں کے ساتھ متشدد کرتی ہے اور مسلمانوں کو اچھے اخلاقی اور اجتماعی اقدار کی طرف راہنمائی کرتی ہے.
فرض نماز کے بعد اجتماعی دعا
کیا فرض نماز کے بعد امام کا ہاتھ اٹھا کر فرض نماز کے بعد اجتماعی دعا کرنا اور مقتدیوں کا امین کہنا درست ہے اگر کوئی شخص امام کے ساتھ فرض نماز کے بعد اجتماعی دعا میں شریک نہ ہو اور اپنے اذکار کرتا رہے یا اٹھ کر چلا جائے تو کیا حکم ہے دیکھیے فرض نماز کے بعد اجتماعی دعا جو ہمارے بر صغیر میں مساجر میں ائمہ حضرات کا دعا کا ایک معمول ہے
یہ ہمیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا ثبوت نہیں ملتا یہ بات تو صحیح احادیث میں بہت کثرت سے ہے کہ نمازوں کے بعد فرض کے بعد دعا قبول ہوتی ہے تو کئی کئی احادیث میں لیکن اس سے فرض سے مراد کیا ہے حدیث میں اتا ہے
صحیح حدیث میں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرض نماز کے بعد صرف اللہ السلام دعا کے بقدر بیٹھتے تھے تو علماء نے تجھے گنتی ہے کہ فرض نماز کے بعد سلام پڑھا جائے اور وہ دعا بھی کیا ہے وہ وظائف ہیں کیونکہ ایک حدیث کی تشریح دوسری حدیث سے حدیث میں اتا ہے نمازوں کی بات دعائیں قبول ہوتی ہیں
دعائیں خود نبی نے کیسے مانگی ہیں صحابہ نے کیسے مانگی ہیں تو ہمیں نہیں ملتا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرائض کے بعد ایسے ہاتھ اٹھا کے دعا مانگا کرتے تھے اور صحابہ پیچھے امین امین کہتے تھے ایسا نہیں ملتا احادیث میں نفقہ میں ملتا ہے
کہیں بھی نہیں ظاہر ہے حدیث میں نہیں ہے تو فقہ میں بھی نہیں ہے کیونکہ فقہ تو قران و حدیث ہی سے مرتب کیا گیا کیا گیا تو اس لیے ہمیں جو دعائیں ملتی ہیں وہ وظائف ہیں یعنی نبی نے ایت الکرسی پڑھی اللہ مخصوص الفاظ کی دعائیں ہیں
جو ہاتھ اٹھائے بغیر ہیں اس لیے فرض نماز کے بعد صرف اللہ سلام پڑھنا چاہیے سنتیں پڑھیں پھر یہ مخصوص وظائف پڑھیں اور اگر کسی نے فرض نماز کے بعد اس سارے وظائف پڑھ لیے تو بھی گنجائش ہے اس کی بعض علماء اس کی بھی قائل ہیں
تو لیکن یہ جو فرائض کے بعد ہاتھ اٹھا کے پراپر طریقے سے امام دعا مانگ رہا ہے اور مقتدی بھی اس کے ساتھ اجتماعی دعا میں شریک ہیں یہ ہمیں قران و سنت میں نہیں ملتا