بیت الخلاء کی دعا | بیت الخلاء سےداخل اور نکلنے کی دعا

بیت الخلاء کی دعا خدا سے ہمیں پاکیزگی اور حفاظت کی بخشش کے لئے درخواست کرنے کا ذریعہ بنتی ہے۔ بیت الخلاء کی دعا کو پڑھ کر ایک شخص اپنی حالاتی صفائی کو بڑھاتا ہے اور خدا کی رضا کو حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

بیت الخلاء کی دعا اسلامی تعلیمات کا ایک اہم حصہ ہے اور مسلمانوں کو بیت الخلاء کی تکلیف کو پوری ادب و شرم کے ساتھ کرنے کی تعلیم دیتی ہے۔

اس دعا کی تشہیر اور تعلیم کا مقصد ہوتا ہے کہ مسلمان اپنے دنیاوی کاموں کو بھی اسلامی اصولوں کے مطابق انجام دیں اور پاکیزگی کی بحالی کو اہمیت دیں۔

بیت الخلاء کی دعا|بیت الخلاء سے نکلنے کی دعا

اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِيْ اَذْھَبَ عَنِّی الْأَذٰى وَعَافَانِیْ

سب تعریفیں اللہ ہی کے لئے ہیں جس نے مجھ سے ایذادینے والی چیز دور کی، اور مجھے چین دیا۔


بیت الخلاء میں داخل ہونے کی دعا

جب پاخانہ (یعنی بیت الخلاء) جائے تو داخل ہونے سے پہلے بِسْمِ الله کہے اور یہ پڑھے

اَللّٰهُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُ بِكَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ

ترجمہ:

اے اللہ! میں تیری پناہ چاہتاہوں، خبیث جنوں سے مرد ہو یا عورت۔

بیت الخلاء کے آداب

  قضائے حاجت ایسی جگہ کرنا، جہاں لوگوں کی نگاہیں نہ پڑتی ہوں یعنی لوگوں کی نگاہوں سے چھپ کر قضائے حاجت کرنا۔

ایسی جگہ مثال کے طور پر گذر گاہ یا لوگوں کے بیٹھنے کی جگہ قضائے حاجت نہ کرنا، کیوں کہ اس سے دوسروں کو تکلیف پہونچےگی۔

اگر حاجت بشریہ (پیشاب، پاخانہ) کا اتنا شدید تقاضا ہو کہ کھلی جگہ میں جانا پڑے، تو ایسی مناسب جگہ تلاش کرنا، جہاں کوئی نہ دیکھے اور وہ جگہ نرم ہو تاکہ پیشاب کے چھینٹے بدن پر نہ آئے۔

 بیت الخلاء میں داخل ہونے سے پہلے سر ڈھانپنا

 بیت الخلاء میں داخل ہونے سے پہلے بسم اللہ اور مندرجہ ذیل دعا پڑھنا

بیت الخلاء میں داخل ہونے سے قبل ہر اس چیز (مثلا انگوٹھی، چین) کو نکال دینا، جس پر اللہ تبارک وتعالیٰ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا نام لکھا ہو یا قرآن کریم کی کوئی آیت درج ہو

 بیت الخلاء میں بائیں پیر سے داخل ہونا اور دائیں پیر سے باہر نکلنا

قضائے حاجت کے دوران چہرہ یا پشت قبلہ کی طرف نہ کرنا

پیشاب، پاخانہ کے دوران بات چیت نہ کرنا الّا یہ کہ ضرورت شدیدہ ہو

بیت الخلاء کے اندر زبان سے کسی قسم کا ذکر نہ کرنا۔ اگر چھینک آئے، تو الحمد اللہ مت کہو۔ اور اگر کوئی سلام کرے، تو جواب مت دو۔

بیت الخلاء میں نہ کھانا اور نہ پینا۔

قضائے حاجت کی حالت میں آسمان، شرمگاہ اور پیشاب یا پاخانہ کی طرف نہ دیکھیں۔

‏ بیت الخلاء میں ضرورت سے زیادہ وقت صرف نہ کرنا۔ اگر بیت الخلاء چند لوگوں کے درمیان مشترک ہو یا وہ بیت الخلاء سب کے لیے ہو، تو ضرورت سے زیادہ وقت صرف کرنا، دوسروں کے لیے باعث تکلیف ہوگا۔

‏ اکڑوں بیٹھ کر قضائے حاجت کرنا۔ کھڑے ہو کر قضائے حاجت کرنا مکروہ ہے۔

Conclusion

یت الخلاء کی دعا مسلمانوں کے روزمرہ کے عملوں اور تعلیمات کا اہم حصہ ہے۔ یہ دعا نہ صرف انجام دینے والے کو پاکیزگی اور حفاظت کی بخشش کے لئے خدا سے درخواست کرنے کا وسیلہ فراہم کرتی ہے، بلکہ ایک فرد کو بیت الخلاء میں ادب و شرم سے پیش آنے کی بھی تعلیم دیتی ہے۔ اس دعا کے ذریعے، مسلمان اپنے دنیاوی معاشرتی آداب اور اخلاقی اصولوں کو یاد دیتے ہوئے، پاکیزگی کے اہمیت کو سمجھتے ہیں۔

یہ دعا ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ پاکیزہ محیط میں رہ کر، احترام و ادب سے، خدا کی رضا کو حاصل کرنا اور دوسرے لوگوں کے حقوق کا احترام کرنا ایمانی اور خلقی قوانین کی پاسداری کرتا ہے۔ یہ ایک اہم سبق ہے جو ہمیں دنیا و آخرت میں برکت فراہم کرتا ہے اور ہمیں ایک بہترین معاشرتی روحانیت دیتا ہے۔ بیت الخلاء کی دعا نہ صرف ایک فرد کو بلکہ پورے معاشرت کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

Leave a Comment

%d bloggers like this: